کراچی (کرائم رپورٹر+ ریڈیو نیوز + نیوز ایجنسیاں) کراچی کے علاقے لیاری میں پولیس اور جرائم پیشہ افراد کے درمیان کئی گھنٹے طویل مقابلے میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ پولیس کے مطابق دو ملزم بھی مارے گئے۔ علاقہ عملاً میدان جنگ بنا رہا اور پولیس نے رینجرز اور بکتر بند گاڑیاں بھی طلب کر لیں جبکہ جرائم پیشہ افراد دستی بم‘ راکٹ‘ گرنیڈ‘ کلاشنکوف اور جدید اسلحہ استعمال کرتے رہے۔ دونوں طرف کی فائرنگ سے 40 افراد زخمی ہوئے‘ علاقے میں خوف و ہراس پھیلا رہا اور لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ پولیس اور ملزمان میں فائرنگ کا تبادلہ اس وقت شروع ہوا جب لیاری کے علاقے سینگولین میں پولیس نے لیاری میں گینگ وار کے مرکزی ملزمان کے گودام پر چھاپہ مار کر بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کر کے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ برآمد کئے گئے اسلحے میں ایک ایل ایم جی 2 رپیٹر اور کلاشنکوف اور 2 ٹی ٹی پستول شامل ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق جرائم پیشہ عناصر نے پولیس تھانے پر چار گرنیڈ بھی پھینکے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ایک گرنیڈ بکتر بند گاڑی پر بھی پھینکا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ 30 کے قریب ملزمان مختلف ٹولیوں میں بٹ کر پولیس سے مقابلہ کرتے رہے۔ جرائم پیشہ افراد نے ایک حجام کی دکان پر بیٹھے ہوئے پولیس کانسٹیبل کو بھی فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ کرائم رپورٹر کے مطابق ملزموں نے کلاکوٹ‘ پولیس لائنز کے علاوہ لیاری ڈگری کالج پر بھی راکٹوں سے حملہ کیا اور دستی بم پھینکے جس سے متعدد خواتین بھی زخمی ہوئیں۔ جبار لنگڑا اور اس کے ساتھیوں نے گلیوں اور عمارتوں کی چھتوں پر مورچہ بند ہو کر فائرنگ کی۔ پولیس نے کارروائی کی کوشش کی تو پولیس کو سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی راکٹ لیاری ڈگری کالج اور کلاکوٹ پولیس کوارٹرز پر بھی داغے گئے جس کے نتیجے میں سات عورتوں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ مسلح ملزمان کی فائرنگ سے ایک 16 سالہ لڑکے نوید کے علاوہ ایک شخص مولاداد جاں بحق ہوا جبکہ فائرنگ سے زخمی ہونے والے ایک پولیس اہلکار حبیب نے بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔ ڈی آئی جی سائوتھ غلام نبی میمن نے نوائے وقت کو بتایا کہ تنگ گلیوں کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ملزموں نے گلیوں کے علاوہ سڑکوں پر خندق نما گڑھے کھود رکھے ہیں جس کی بنا پر پولیس کو نقل وحرکت میں مشکل پیش آئی۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار افراد کا تعلق رحمان ڈکیت گینگ سے ہے۔ آن لائن کے مطابق جھڑپوں کے بعد ملزمان نے کلاکوٹ،پولیس لائن پر آر پی جی کا گولا فائر کردیا جس کے نتیجے میں پولیس لائن میں مقیم چھ خواتین شدید زخمی ہوگئیں۔ آخری اطلاعات تک رینجرز کو لیاری میں کسی قسم کی کارروائی کے اختیارات نہیں دیئے گئے تھے اور پولیس کی بھاری نفری کلاکوٹ تھانے تک محدود ہوکر رہ گئی تھی جبکہ ملزمان سنگو لین کے علاقے سے پولیس پر فائرنگ، دستی بم اور آرپی جی فائر کرتے رہے جس سے پولیس کی متعدد گاڑیوں کو نقصان بھی پہنچا، رات گئے لیاری کے مکینوں نے ٹی پی او آفس کا محاصرہ کر لیا اور مطالبہ کیا کہ لیاری کے چاروں تھانوں کے ایس ایچ اوزکو معطل کرکے ان کے خلاف کارروائی کی جائے کیونکہ پولیس اہلکار لیاری کا امن تباہ کرکے لیاری میں آپریشن کی راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں۔ لیاری کے مختلف علاقوں میں گینگ وار کے اہم ملزم بابا لاڈلا کی موجودگی پر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
shaheenmalik@skynet.be
کراچی میں طویل مقابلہ‘ گرنیڈوں کا استعمال‘ تین پولیس اہلکار دو راہگیر جاں بحق‘ چالیس زخمی
Posted by
khabronazar
on Friday, October 9, 2009
/
0 comments:
Post a Comment